لبنان کے صدر مشعیل عون نے دھماکے کی بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقامی حکام اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کیا یہ دھماکہ کسی طرح کی بیرونی مداخلت کے باعث ہوا ہے۔

دریں اثنا اتوار کے دن عالمی رہنما ورچوئل ڈونر کانفرنس میں شرکت کرنے والے ہیں جس کا اہتمام فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ہیں۔

بیروت کے دھماکے کے بعد اس ہفتے فرانسیسی صدر نے شہر کا دورہ کیا تھا جہاں مشتعل ہجوم نے اس معاملے میں بیرونی مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔ سابقہ نو آبادیاتی طاقت فرانس کے لبنان کے ساتھ قریبی معاشی تعلقات ہیں۔

جمعہ کو اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے لبنان میں خوراک کی ممکنہ قلت اور کوویڈ 19 کے باعث ممکنہ انسانیت سوز بحران کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔

بہت سے ممالک پہلے ہی لبنان کو امداد بھیج چکے ہیں۔ امریکہ نے جمعہ کو فوری طور پر 15 ملین ڈالر مالیت کی خوراک اور ادویات لبنان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ برطانیہ نے رائل نیوی کے جہاز کے ذریعے پانچ ملین پاؤنڈ کا امدادی سامان لبنان روانہ کیا ہے۔