Breaking News

ہر15 روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری دے دی گئی!!

ہر15 روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری دے دی گئی



اسلام آباد ( 28 جولائی 2020ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہر15 روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں  ردوبدل کی منظوری دے دی، ای سی سی اجلاس میں آئندہ ماہ کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل پر بھی غور کیا گیا، جبکہ اجلاس میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا۔


جس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل اور گندم کی درآمد کی منظوری دی گئی۔ ذرائع کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت انرجی کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15 روز بعد تبدیل کرنے کی تجاویز آئی ہیں لہذا ہر
  اجلاس میں آئندہ ماہ کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی غورکیا گیا۔ 15روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی منظوری دی جارہی ہے۔




petrol price 2020

اجلاس میں آئندہ ماہ کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی غورکیا گیا۔


منظوری کے بعد 15 روزہ بنیادوں پر پٹرولیم مصنوعات کے تعین کا عمل یکم اگست سے ہوگا۔ نئے طریقہ کار پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق3 ماہ پیشگی تیاری ممکن ہوسکے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چینی کی درآمد ٹی سی پی کے ذریعے کی جائے گی جبکہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے ڈیلرز کو سپلائی کم کردی گئی ہے جس کے باعث عید الضحیٰ کی تعطیلات کے دوران پٹرول و ڈیزل کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان کے مطابق آئندہ ماہ اگست کے دوران پٹرولیم مصنوعات کے نرخوںمیںاضافے کا امکان ہے جس کے پیش نظر بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے انوینٹری گین کی خاطر ڈیلرزکو پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میںکمی کردی ہے ، ان آئل مارکیٹنگ کمپنیوںکی جانب سے ڈیلرز کو مختص کوٹے سے کم سپلائی فراہم کی جارہی ہے اور جس ڈیلرز کو 20ہزار لٹر سپلائی فراہم کی جاتی تھی اب انہیں10ہزار لٹر سپلائی فراہم کی جارہی ہے ،ڈیلرز کو پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں کمی کے باعث عید الضحیٰ کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں پٹرول اور ڈیز ل کی قلت کا خدشہ ہے جس کی ذمہ داری ڈیلرز پر عائد نہیں ہوگی۔


No comments